Monday, August 10, 2020

غزل

غزل

از شیربازعلی خان


تنہائی اور خلا ہے یہاں ترے جا نے سے

یادوں کا سلسلہ ہے رواں ترے جا نے سے


میں یہ سمجھ رہا تھا تجھے بھول جاوٗں گا

اٹھا ہے دل میں دردِنہاں ترے جانے سے


جب تو رہا قریب تو احساس تک نہ تھا

دنیا یہ لگ رہی ہے ویراں ترے جانے سے


یہ خود فریبی تھی کہ میں بن ترے جی سکوں

روٹھا ہوا ہے سارا جہاں ترے جانے سے


منظر حسین پہلے سے مجھ کو نہ بھایئں اب

وقتِ بہار آئی خزاں ترے جانے سے


تم دور جو ہوئے تو محبت ہے جاگ اٹھی

یہ سب ہوا ہے مجھ پہ عیاں ترے جانے سے

=================================================== 

No comments:

Post a Comment

ایک آرزو

  ایک آرزو   شیربازعلی خان   دینا میں بہتری کی یہ چھوٹی سی خواہش ملاحظہ ہو ہرایک کی ترجیح وہ پہلی ٹھرے، جو انسانیت کا معاملہ ہو  جہاں سے غر...