غزل
از شیربازعلی خان
تنہائی اور خلا ہے یہاں ترے جا نے سے
یادوں کا سلسلہ ہے رواں ترے جا نے سے
میں یہ سمجھ رہا تھا تجھے بھول جاوٗں گا
اٹھا ہے دل میں دردِنہاں ترے جانے سے
جب تو رہا قریب تو احساس تک نہ تھا
دنیا یہ لگ رہی ہے ویراں ترے جانے سے
یہ خود فریبی تھی کہ میں بن ترے جی سکوں
روٹھا ہوا ہے سارا جہاں ترے جانے سے
منظر حسین پہلے سے مجھ کو نہ بھایئں اب
وقتِ بہار آئی خزاں ترے جانے سے
تم دور جو ہوئے تو محبت ہے جاگ اٹھی
یہ سب ہوا ہے مجھ پہ عیاں ترے جانے سے
===================================================
No comments:
Post a Comment