Thursday, July 9, 2020

نسلیں سنوارنے ہیں

 

نسلیں سنوارنے ہیں

از شیربازعلی خان

یہ بچے جن کے دم سے آج رونق ہے

انہیں کاندوں نے کل کا بوجھ اٹھانا ہے

یہی معمار ہیں کل کے، یہں معیار ہیں کل کے

تمہیں ہونگے نہ ہم ہونگے

یہی درکار ہیں کل کے

اگر ہے چاہیے ان کو

کہ دنیا میں پھلے پھولیں

اگر درکار ہے ان کو

کہ جینا راس آجائے

اگر مطلوب ہے ان کو

نہ پائےاستقامت لڑکھڑا جائے

اگر مقصود ہے ان کا

کہ اپنا آپ پہچانیں

کہ کیسے پار کرنا ہے

کبھی مدوجزرجب راہ میں آئیں

حوادث میں زمانے کی نہ گھبرائیں

ہرافتادومصیبت دور ہو جایئں

جہاں بھی ہوں، کہیں بھی ہوں، ہو کیسا بھی کوئی لمہہ

عیاں ہو ان کا اعتماد

ڈٹے رہنے کی طاقت اس سے حاصل ہو

فریبِ بےیقینی ان کو چھو کر بھی نہیں گزرے

کہیں احساسِ محرومی انہیں گھائل نہ کر گزرے

کبھی نہ یاس کے پھندے جگھڑنے ان کو آجائیں

نہ پرچھائیں کبھی تاریک ان کا راستہ کر دیں

نہ احساسِ ندامت ان کو آگھیرے

لگے نہ اجنبی ان کو کبھی دنیا

تڑپ باقی نہ رہ جائے کبھی اپنوں کی چاہت کی

نہ کھونے پائیں اپناپن کبھی اپنا

رہیں نازاں وہ اپنے آپ پر اورزندگانی پر

ملی جو زندگی ہے صرف ایک ہی بار

ہیں ماں اور باپ سرچشمہ

انہیں کرنا ہے بنیادیں بچوں کی اپنے آرستہ

انہیں معلوم ہو کہ

تربیت اور تربیت میں ہی بہت کچھ  ہے

خلوص و مہروالفت ااور پھر چاہت میں سب کچھ ہے

یہ وہ بنیادیں ہیں جن پر،

گھڑی مضبوط عمارت زندگی کی مانگ بھرتی ہے

ہے ان کا فرضِ اولیں

کہ اولادیں سنوارنے ہیں

ہنر ان کے نکھارنے ہیں

کمی کرنی نہیں ہے تربیت میں

اورمحبت میں

میسر ہر خوشی کرنی ہے ان کو

دستِ شفقت میں

خیال ان کا ہے رکھنا دے کر انسیت

رہے حائل نہ کوئی فاصلہ ہرگز

کبھی بھی ان کی قربت میں۔

بنیں گے پیار کے خوگر

ملے جب پیار کا اثر

پرے رہ کر وہ نفرت سے

نہ بن پایئں گے غارت گر

محبت اور تربیت سے ھوں سرشار جب سب لوگ

سموئے پھر تو دنیا پیار کے اندر۔

نہیں ایسا کہ پھردنیا میں

کوئی دکھ نہیں ہوگا

نہیں ایسا کہ پھرسب

سانس لیں گے سکھ کا ہر اک سو۔

مرکب ہے یہ دنیا روزِاول سے

کبھی سکھ دکھ میں ڈھلتی ہے

کبھی دکھ سکھ میں ڈھلتی ہے

کبھی شورش ہوا کی

پرسکوں کشتی پلٹتی ہے

کبھی نادیدہ بادل بن کے سائباں

تپش میں دھوپ کی چھاوں بچھاتی ہے

مگر جب زندگی میں ہویہ آمیزش

خلوص ومہروالفت،تربیت،چاہت اور اعتماد

تو معنی زندگی کے زاویوں کا

اور بھی اشکارہوتا ہے

وہ انسان استقامت کی بنے تصویر

ہر اک رت میں نیا شہکارہوتا ہے۔

 

===============================================


No comments:

Post a Comment

ایک آرزو

  ایک آرزو   شیربازعلی خان   دینا میں بہتری کی یہ چھوٹی سی خواہش ملاحظہ ہو ہرایک کی ترجیح وہ پہلی ٹھرے، جو انسانیت کا معاملہ ہو  جہاں سے غر...