خدمتِ انسانیت کا عزم
از شیربازعلی خان
خدمت پہ ہیں نازاں ہم، خدمت کیے جانا ہے
خدمت سے ہیں شاداں ہم، خدمت کیے جانا ہے
خدمت ہی ہے انساں کی، خدمت ہے یہ یزداں کی
ہیں وقت کی آذاں ہم، خدمت کیے جانا ہے
ہر دور میں رکھوالے خدمت کے مقدّم ہیں
خدمت کے نگہباں ہم، خدمت کیے جانا ہے
تکلیف و مصائب میں گھیرے ہوےٗ لوگوں کے
دکھ درد کے درماں ہم، خدمت کیے جانا ہے
افضل ہے یہی سب سے، اعمال میں انساں کے
ہیں اس سے درخشاں ہم، خدمت کیے جانا ہے
احساس کے خوگر ہم، اخلاص کے پیکر ہم
کردار کی پہچاں ہم، خدمت کیے جانا ہے
جب یاس کی ظلمت اور سائے ہوں اداسی کے
امید کے عنواں ہم، خدمت کیے جانا ہے
گردش میں زمانے کی ہر ریت بدلتی ہے
پر ہیں نہ گریزاں ہم، خدمت کیے جانا ہے
=================================
No comments:
Post a Comment